چوہوں اور کیڑوں کی بھرمار، آریان کی جیل کی زندگی سے متعلق انکشافات

ممبئی کی سینٹرل جیل میں وہ ہی پانی دستیاب ہے جو باتھ روم کے نلکوں میں آتا ہے: بھارتی میڈیا رپورٹس/ فائل فوٹو
ممبئی کی سینٹرل جیل میں وہ ہی پانی دستیاب ہے جو باتھ روم کے نلکوں میں آتا ہے: بھارتی میڈیا رپورٹس/ فائل فوٹو

منشیات کیس میں نامزد آریان خان اب تک اپنی رہائی کے منتظر ہیں تاہم گاہے بگاہے ان کے جیل سے متعلق خبریں سامنے آرہی ہیں۔

بھارتی میڈیا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ممبئی کی بڑی جیلوں میں سے ایک آرتھر روڈ جیل جسے ممبئی کی سینٹرل جیل بھی کہا جاتا ہے اس سے متعلق کچھ انکشافات کیے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق آریان خان کی جیل میں گزاری جانے والی زندگی انتہائی کربناک ہے کیونکہ شہزادوں کی طرح اپنے گھر میں رہنے والے آریان کو باتھ روم کے استعمال میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا کہ 1926 میں بننے والی ممبئی کی سینٹرل جیل میں وہی پانی دستیاب ہے جو باتھ روم کے نلکوں میں آتا ہے، جیل کی دیواریں انتہائی گندی ہیں جن میں سے ہر وقت بو آتی رہتی ہے۔

جیل کے باتھ روم کے لاک بھی نہیں ہیں جب کہ باتھ روم کے باہر بھی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں جس کے باعث اپنی باری آنے پر ہی کوئی بھی ملزم اندر جاتا ہے۔

کچھ رپورٹس میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس جیل میں چوہوں اور چھوٹے موٹے کیڑوں کی بھرمار ہے جب کہ قیدیوں کی کوئی رازداری نہیں ہے۔

یاد رہے کہ بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کو 2 اکتوبر کی رات ممبئی کے ساحل پر کروز شپ پارٹی سے منشیات رکھنے اور استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ ان دنوں جیل میں ہیں۔

مزید خبریں :