18 اکتوبر ، 2021
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کرکٹ بائنڈنگ کرنا ہے ، میں چاہتا ہوں کہ سیاست کرکٹ سے جتنی دور رہے اتنا بہتر ہے۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے گزشتہ ہفتے دبئی میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل( اے سی سی ) کے اجلاس کے حوالے سے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ حکام سے اے سی سی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر بات چیت ہو ئی ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ساروو گنگولی سے میں ملا ہوں جبکہ جے شاہ سے بھی میری ملاقات رہی ہے ،میں سمجھتا ہوں کہ ہماری کرکٹ بائنڈنگ ہونی چاہیے اور اس میں سیاست کرکٹ سے جتنی دور رہے اتنا اچھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساروو گنگولی کے خلاف میں کھیلا ہوا ہوں ، ہمارا بات چیت کے لیے کمفرٹ لیول ہے اس لیے ہم دیکھیں گے کہ اس حوالے سے ہم کتنا آگے جا سکتے ہیں اور پاک بھارت کرکٹ کی بحالی کے لیے ابھی ہم نے بہت سے مراحل طے کرنا ہیں۔
رمیز راجہ نے کہا کہ ملاقات میں ایک دوسرے کے کرکٹ ٹیلنٹ کے حوالے سے بات چیت ہو ئی اور ابھی پاک بھارت میچ آرہا ہے ، میں فینز سے یہی کہوں گا کہ پاکستان ٹیم کے پیچھے کھڑے ہوں ، پاکستان کا میچ بڑا اہم ہے ، اگر ہم یہ میچ جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پوری قوم کو ایک اچھا پیغام جائے گا اور جیت سے پاکستان قوم کا موڈ اپ لفٹ ہو گا۔
چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ اے سی سی کا اجلاس میرا پہلا تجربہ تھا جس میں ایشین کرکٹ ایونٹس کے حوالے سے بات ہو ئی۔
انہوں نے کہا کہ اگلا ایشیا کپ جو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ پر ہو گا اور اس کی میزبانی سری لنکا کرے گا جبکہ 2023 میں ففٹی اوور فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کرے گا اس کے علاوہ 2023 میں عالمی کپ بھی ہونا ہے اس لیے اس کا فائدہ ہو گا، ہم اچھے انداز میں ایشیا کپ کو آرگنائز کریں گے۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ اے سی سی بنی ہی اسی مقصد کے لیے تھی کہ ایشیا کی آواز بن سکے اور ایشین بلاک کو اہمیت مل سکے، ایشیائی ممالک میں سے کسی کے ساتھ اونچ نیچ ہو تو سب مل کر آواز اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایشیائی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرنا ہیں، پاکستان کیخلاف دو ٹیموں کے دستبردار ہونے کا معاملہ ہوا تو میں سمجھتا ہوں کہ اے سی سی کے پلیٹ فارم سے آواز اٹھنی چاہیے تھی۔