کھیل
Time 22 اکتوبر ، 2021

جیپ ریلی: گاڑی الٹنے پر زخمی ہونے کے باوجود ریس مکمل کرنے والی باہمت لڑکی

گوادر میں گزشتہ ہفتے آف روڈ ریلی میں 22 سالہ ماہم شیراز قریشی نے ہمت اور حوصلے کی نئی مثال قائم کردی ہے۔

 ماہم شیراز قریشی نے گزشتہ ہفتے آف روڈگوادر ریلی میں شرکت کی جہاں بدقسمتی سے ان کی گاڑی ایک نہیں بلکہ 2 بار الٹ گئی اور وہ زخمی بھی ہوگئیں لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنی ریس کو مکمل  کیا۔

ماہم نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب ان کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا تو وہ واقعی مایوس تھیں کہ اب ریس ختم ہوگئی لیکن پھر گاڑی  دوبارہ اسٹار ٹ ہوئی اور انہوں نے گاڑی میں چڑھ کر ریس کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔

گاڑی دوبارہ اسٹار ٹ ہوئی اور میں نے گاڑی میں چڑھ کر ریس کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ،ماہم —فوٹو: جیو نیوز
گاڑی دوبارہ اسٹار ٹ ہوئی اور میں نے گاڑی میں چڑھ کر ریس کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ،ماہم —فوٹو: جیو نیوز

ماہم کا کہنا ہے کہ ’مجھے یقین نہیں ہورہا کہ ہم نے کیا کرلیا،ہماری گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہوا ، میرے ہاتھ سے خون بہہ رہا تھا لیکن ہم پھر  بھی ریس ختم کرنے میں کامیاب رہے۔‘

حادثے کی اطلاع ملتے ہی ماہم  کے والد شیراز قریشی جو کہ خود بھی ریس میں حصہ لے رہے تھے وہ اپنی بیٹی کے پاس پہنچ گئے، انہوں نے دیکھا کہ ماہم کے ہاتھ سے خون بہہ رہا تھا اور وہ 2 گھنٹے سے دھوپ میں بیٹھی تھی۔

ماہم کے والد نے بھی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو پانی دیا اور زخموں پر دوا لگائی جس کے بعد ماہم اٹھی اپنی گاڑی اسٹارٹ کی۔

ماہم نے گزشتہ سال فروری میں چولستان میں گرینڈ ریس میں پہلی دفعہ شرکت کی تھی— فوٹو: جیو نیوز
ماہم نے گزشتہ سال فروری میں چولستان میں گرینڈ ریس میں پہلی دفعہ شرکت کی تھی— فوٹو: جیو نیوز

ماہم نے گزشتہ سال فروری میں  چولستان میں گرینڈ ریس میں پہلی دفعہ شرکت کی تھی۔

ماہم امید کرتی ہیں ہے کہ وہ دوسری خواتین کو گرینڈ ریسرز کے طور پر شامل ہونے کی ترغیب دیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بعض اوقات یہ تھوڑا سا ڈراؤنا ہوتا ہے جب ریس میں 90 کے قریب مرد اور صرف 4 یا 5 خواتین ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ گوادر ریلی میں ہر سال پاکستان بھر سے تقریباً 200 ریسرز حصہ لیتے ہیں لیکن گزشتہ سال کورونا کی وجہ سے اس کا انعقاد نہیں کیا جاسکا تھا تاہم رواں سال 14 سے 17 اکتوبر تک منعقد کی گئی۔

مزید خبریں :