پاکستان
Time 23 اکتوبر ، 2021

سمندری زمین قابل استعمال بنانے کا منصوبہ اور کمرشل سرگرمیاں معطل کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے سمندر کو محدود کرکے زمین قابل استعمال بنانے کے خلاف درخواست پر حکم امتناع جاری کردیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ ڈی ایچ اے نے فیز 8 کے لیے سمندر کو محدود کرکے 300 ایکڑ زمین لے لی ہے۔

عدالت نے سمندری زمین محدود کرکے قابل استعمال بنانے کا منصوبہ فوری بند کرنے اور اس زمین پر ہر قسم کی کمرشل سرگرمیاں معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے آفیشل اسائنی سے تصاویر اور نقشوں سمیت تفصیلی رپورٹ 16 نومبر تک طلب کرلی ہے۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے مکینوں کی درخواست میں ڈی ایچ اے کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگلی سماعت تک سمندر سے حاصل کی گئی زمین پر تمام کمرشل سرگرمیاں معطل کردی جائیں، اس معاملے پر آئندہ سماعت تک کوئی ایسا کام نہ کیا جائے جس سے پیسہ کمایا جاسکے۔

سندھ ہائیکورٹ نے پبلک پارکس، رفاہی پلاٹ، پارکنگ ایریاز کو کمرشل اور آمدن کا ذریعہ بنانے سے بھی روک دیا۔

خیال رہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے مکینوں نے سمندر کی حدود محدود کرنے کے خلاف درخواست دائرکی ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سمندر کی زمین قابل استعمال بنانے سے ماحولیاتی نقصانات ہورہے ہیں، اس سے قبل بھی پورٹ قاسم نے 881 ایکڑ زمین کمرشل اور رہائشی مقاصد کے لیے لیز کردی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے منصوبوں سے سمندری حیات کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اربن فلڈنگ کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

مزید خبریں :