Time 28 اکتوبر ، 2021
پاکستان

جب تک کالعدم جماعت والے سڑکیں خالی نہیں کرتے مذاکرات نہیں ہوسکتے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وہ واضح کرچکے ہیں کہ جب تک کالعدم جماعت والے سڑکیں خالی نہیں کرتے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ پولیس کو شہید کرنے والے مجرموں کو اداروں کے حوالے کیے جانے تک مذاکرات نہیں ہوسکتے،  محب وطن لوگ اس احتجاج سے خود کو لاتعلق کریں۔

انہوں نے کہا کہ محب وطن لوگ اپنے گھروں کو لوٹ جائیں، محب وطن لوگ ریاست کے خلاف دہشت گردی کا حصہ نہ بنیں۔

ادھر وزیراعظم نے کالعدم جماعت کی غیر قانونی سرگرمیوں سے پیدا صورتِ حال پر کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

وزارت داخلہ میں مذاکرات ہورہے ہیں، ٹی ایل پی کا دعویٰ 

 کالعدم تنظیم کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارت داخلہ کے زیرِ اہتمام ان کے مذاکرات ہورہے ہیں ، سربراہ کالعدم تحریک لبیک سعد رضوی سمیت کئی مرکزی رہنما مذاکرات میں شریک ہیں۔

خیال رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی نے 12 ربیع الاول کے روز سے اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ ابتدائی طور پر تنظیم نے ملتان اور لاہور میں دھرنے دیے جس کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا گیا۔

انتظامیہ نے مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کیلئے اہم سڑکیں بند کردیں ہیں جبکہ مظاہرین نے گزشتہ کئی روز سے جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔

کالعدم تنظیم کے مارچ کے باعث وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اورپنجاب کے مختلف شہروں میں نظام زندگی متاثر ہے۔

راولپنڈی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی مرکزی شاہراہیں سیل کردی گئی ہیں۔ صدر سے فیض آباد میٹرو سروس معطل ہے۔ متبادل راستوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، مریضوں کا اسپتال جانامشکل ہوگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان اب تک ہونے والی جھڑپوں میں 5 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

ٹی ایل پی کا ایک مطالبہ یہ ہے کہ ان کے سربراہ علامہ سعد حسین رضوی کو رہا کیا جائے جبکہ وہ پاکستان سے فرانس کے سفیر کی ملک بدری کا بھی مطالبہ کررہے ہیں حالانکہ وفاقی وزیر داخلہ یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں فرانس کا سفیر موجود نہیں اور فرانسسیی سفارتخانہ بند نہیں کرسکتے۔

مزید خبریں :