28 اکتوبر ، 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا سرکاری ٹی وی کے فیصلے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں شعیب اختر نے کہا کہ مجھے آف ائیر کرنے کا فیصلہ مضحکہ خیز ہے، میں نے 22 کروڑ پاکستانیوں کے سامنے خود استعفے کا اعلان کیا۔
شعیب اختر نے کہا کہ سرکاری ٹی وی والے مجھے آف ائیر کرنے والے کون ہوتے ہیں؟
خیال رہے کہ 26 اکتوبر کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ کے بعد سرکاری ٹی وی پر لائیو شو کے دوران پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے ویون رچرڈز اور ڈیوڈ گاور سمیت دیگر مہمانوں کے سامنے شعیب اختر سے شو چھوڑ کر جانے کا کہا تھا۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی پر اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے حارث رؤف کی تعریف کی اور اس کا کریڈیٹ لاہور قلندرز کے پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کو دیا۔
سرکاری ٹی وی کے میزبان کو قلندرز کی تعریف شاید پسند نہ آئی اور جواب میں وہ شعیب اختر سے ہی نا شائستہ رویہ اپنا بیٹھے اور انہیں شو سے اٹھ جانے کو کہہ دیا۔
شعیب اختر نے معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی لیکن جب بات نہ بنی تو شعیب اختر ناصرف شو چھوڑ کر چلے گئے بلکہ انہوں نے پی ٹی وی سے بھی استعفیٰ دیدیا۔
اس معاملے پر تنقید کے بعد سرکاری ٹی وی نے معاملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بنائی تھی جس کا پہلا اجلاس آج ہوا۔
اجلاس میں ڈاکٹر نعمان بھی پیش ہوئے اور ان کا مؤقف سننے کے بعد کمیٹی نے ڈاکٹر نعمان اور شعیب اختر دونوں کو انکوائری مکمل ہونے تک آف ائیر کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ دونوں پی ٹی وی کے کسی شو میں شرکت نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی نے اجلاس کے دوران ڈاکٹر نعمان نیاز کو اسپورٹس پروگرام میں متبادل اینکر لانے کی ہدایت کی لیکن ڈاکٹر نعمان نیاز نے اپنی جگہ متبادل اینکر پرسن لانے سے معذرت کرلی اور کہا کہ پروگرام خود نہ کرسکا تو کسی کو بھی نہیں کرنے دوں گا۔