02 نومبر ، 2021
حکومت اورکالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے دائراپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے سعد رضوی پر درج 98 مقدمات کی فہرست بھی وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوا دی جبکہ وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے مقدمات ختم کرنے سے متعلق وزارت قانون سے مشاورت بھی کی ہے۔
اس کے علاوہ محکمہ داخلہ پنجاب نے ایک دن کے دوران دو مرحلوں میں 1860 افراد رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارش پر مزید افراد کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہےکہ جن افراد کے خلاف کیسز نہیں تھے، انہیں رہا کردیا گیا ہے اور جن افراد کے خلاف کیسز ہیں ان کو رہا نہیں کیا جارہا۔
پنجاب بھر میں نقصِ امن کے تحت تمام نظر بند افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک سے حکومت کا معاہدہ خوش آئند ہے اورامید ہے کہ یہ معاہدہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ کالعدم ٹی ایل پی سے سیاسی معاملات پر گفتگو جلد شروع کريں گے، سعد رضوی کی رہائی پر وہ گلدستہ لے کر ان سے ملاقات کیلئے جائيں گے۔