پاکستان
Time 03 نومبر ، 2021

نورمقدم کیس: نازیبا الفاظ کے استعمال پرملزم ظاہر جعفرکو کمرہ عدالت سے نکال دیا گیا

نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم  ظاہر جعفرکوکیس کی سماعت کے دوران بدتمیزی کرنے اور نازیبا الفاظ کے استعمال پرکمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں کی گئی۔

 دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر کمرہ عدالت میں حمزہ حمزہ پکارتا رہا اور مسلسل نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کرتا رہا، ملزم کا کہنا تھا کہ یہ میرا کورٹ ہے میں نے ایک چیز کہنی ہے ، عدالت نے حکم دیا کہ ملزم ڈرامےکر رہا ہے، اس کو عدالت سے باہر لے جائیں۔

عدالت نے پولیس کو مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو بخشی خانے لے جانے کا حکم دیا، بخشی خانے لےجاتے ہوئے ملزم نے پولیس اہلکار سے ہاتھا پائی کی اور انسپکٹر کو گریبان سے پکڑلیا۔

ملزم4 پولیس اہلکاروں سے بھی قابو نہ آیا، جس پر مزید اہل کاروں کوبلا کر ملزم کو  اٹھا کر ڈنڈا ڈولی کرتے ہوئے بخشی خانہ لےجایا گیا۔

سماعت کے دوران نقشہ نویس عامر شہزاد ، ہیڈ کانسٹیبل فراست فہیم اور اے ایس آئی ریاض پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کرلی، ملزم ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ کی عدم دستیابی پر ان کی جانب سے جرح نہ کی گئی۔ 

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر جہانزیب، کرائم سین انچارج عمران اور برآمدگی کے گواہان سکندر حیات اور سکندر علی کو طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :