امریکا نے جاسوسی سافٹ ویئر بنانے والی اسرائیلی کمپنی پر تجارتی پابندی لگادی

امریکا نے  ٹیکنالوجی کمپنی این ایس او کو اپنی تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا  — فوٹو: فائل
امریکا نے  ٹیکنالوجی کمپنی 'این ایس او' کو اپنی تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا  — فوٹو: فائل

امریکا نے جاسوسی سافٹ ویئر 'پیگاسس'بنانے والی  اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی 'این ایس او' کو اپنی  تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق امریکا نے بدھ کے روز  اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی 'این ایس او' کو اپنی تجارتی پابندی کی فہرست (entity list) میں ڈال دیا ہے جس کے بعد  امریکا کی اس کمپنی کے ساتھ  تجارت پر پابندی لگ گئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی این ایس او نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے اس فیصلے سے مایوس ہیں ۔

کمپنی کی جانب سے مزید کہا  گیا  ہےکہ  ہماری ٹیکنالوجی نے  دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام کرکے امریکی قومی سلامتی کو برقرار رکھنے میں مدد کی تھی ۔

واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کچھ ماہ قبل ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ ویئر کے ذریعے دنیا بھر میں کم ازکم 50 ہزار افراد کی مبینہ جاسوسی کی گئی جبکہ جاسوسی کا دائرہ کم ازکم 50 ممالک تک پھیلا ہوا تھا۔

پیگاسس کو مبینہ طور پرسیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کے فون کو ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ امریکی اخبار کے مطابق جاسوسی کے اسرائیلی نظام سے پاکستان سمیت کئی ملکوں کی شخصیات کے فون ہیک کیےگئے۔

اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا پرانا نمبر بھی ہیک کرنےکی کوشش کی گئی تھی جبکہ بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے فون کی بھی ہیکنگ کی گئی۔

مزید خبریں :