Time 16 نومبر ، 2021
کھیل

نسلی تعصب کا شکار پاکستانی نژاد کرکٹر تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے آبدیدہ

پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق برطانوی  پارلیمنٹ کی ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اینڈ اسپورٹس سلیکٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوگئے ۔

اسپورٹس سلیکٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر عظیم رفیق نے آبدیدہ ہو کر بتایا کہ انہیں مسلسل لفظ 'پی' کا سامنا کرنا پڑا اور خود کو تنہا اور الگ تھلگ محسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ کپتان بنایا گیا تو ڈریسنگ روم کا ماحول خاصہ زہریلا تھا، جوسلوک میرے ساتھ ہوا میں اس کا مستحق نہیں تھا۔

عظیم رفیق نے بتایا کہ ایسا ماحول تھا کہ کسی مسلمان کھلاڑی کے روزہ رکھنے پر اُسے ہر غلطی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں ادارہ جاتی طور پر تعصب کی موجودگی کوتسلیم کرتا ہوں جبکہ غلط کاموں میں ملوث افراد نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔

عظیم رفیق نے کہا کہ پاکستانی پس منظر رکھنے والے کھلاڑیوں کو نسلی گالیوں کا بہت زیادہ سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ سابق چیرمین یارکشائر راجر ہیٹن اور چیف ایگز یکٹو ای سی بی ٹام ہیری سن بھی کمیٹی کےسامنے پیش ہونگے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب کا رویہ اختیار کرنے پر انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کردی تھی ۔

مزید خبریں :