04 نومبر ، 2021
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب کا رویہ اختیار کرنے پر انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کردی۔
اس کے علاوہ ای سی بی نے انگلش کرکٹر گیری بالانس کو بھی غیر معینہ مدت تک کیلئے معطل کردیا ہے اور وہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم میں منتخب نہیں ہوسکیں گے جبکہ ان کیخلاف بورڈ کی ریگولیٹری تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔
سابق کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب برتے جانے کے معاملے پر ای سی بی کا اجلاس ہوا جس میں یہ فیصلے کیے گئے۔
خیال رہے کہ پاکستانی نژاد عظیم رفیق نے ماضی میں یہ انکشاف کیا تھا کہ انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کی نمائندگی کرتے ہوئے 2008 سے 2014 کے دوران انہیں نسلی تعصب پر مبنی باتیں سننے کو ملیں اور ان کی قومیت کی وجہ سے ہراساں بھی کیا گیا۔
انگلینڈ انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عظیم رفیق نے گزشتہ برس اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں یارکشائر کلب میں رہتے ہوئے یہ احساس دلایا گیا کہ وہ باہر کے ہیں اور ایسے حالات پیدا کردیے گئے کہ انہوں نے خود کشی کا بھی سوچ لیا۔
رفیق کے الزامات کے بعد اس معاملے پر آزادانہ تحقیقات کی گئیں اور تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں رفیق کے الزامات کو درست قرار دیا۔ تاہم یارکشائر کرکٹ کلب نے اس رپورٹ پر کارروائی کرنے کے بجائے بیان جاری کیا کہ وہ اپنے کسی ملازم، افسر یا کھلاڑیوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔
دوسری جانب رپورٹ سامنے آنے کے بعد گیری بالانس نے اس بات کا اعتراف کیا انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایسا عمل کیا جس پر وہ شرمندہ ہیں۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد رفیق نے بھی ٹوئٹ کی اور کہا کہ ان کی شکایت کسی ایک شخص کیخلاف نہیں بلکہ انہیں ادارے کی جانب سے نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے بعد متعدد کمپنیوں نے یارکشائر کے ساتھ اپنے اسپانسرشپ معاہدے منسوخ کردیے جبکہ ای سی بی نے بھی ایکشن لیا۔ ای سی بی کا کہنا ہے کہ یارکشائر کلب معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے میں ناکام رہا اس لیے اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اب اس معاملے کی مزید سماعت پارلیمانی پینل برائے ڈیجیٹل کلچر، میڈیا اینڈ اسپورٹس میں 16 نومبر کو ہوگی جس کے لیے یارکشائر کے حکام اور رفیق کو شواہد کے ساتھ طلب کرلیا گیا ہے۔