17 نومبر ، 2021
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی غلام ہے اور عوام کے لیے قانون سازی کے بجائے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کی تکلیف میں ہیں اور حکومت مزید مہنگائی کی باتیں کر رہی ہے، پیٹرول کی قیمت کم کریں تو ہم حکومت کا ساتھ دیں گے۔
حکومت آئی ایم ایف کی غلام ہے، پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف ڈیل کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے لیکن آئی ایم ایف کے کہنے پر پارلیمان کے ہاتھ نہیں باندھے جا سکتے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا زبردستی قانون سازی کی حکومت کی کوشش کو عدالت میں چیلنج کریں گے، اس قانون سازی کے ذریعے بیرون ممالک پاکستانیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی عوام کی توہین کی جا رہی ہے، حکومت نے آئی ایم ایف کی غلامی کرتے ہوئے عوام سے روٹی بھی چھین لی ہے، اسٹیٹ بینک کو پارلیمنٹ اور عدالتوں کو جوابدہ ہونا چاہیے، اسٹیٹ بینک پارلیمان کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
مردم شماری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ متنازع مردم شماری کو ہم نے الیکشن کی حد تک مانا تھا، ہم نے مردم شماری کے ایک حصہ کو دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ کیا تھا، مشترکہ مفادات کونسل میں سندھ نے اپنے اعتراضات اٹھائے تھے، سی سی آئی سب فیصلے اتفاق رائے سے کرتا ہے لیکن متنازع مردم شماری کا فیصلہ اتفاق رائے سے نہیں اکثریتی ووٹ سے کیا گیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ متنازع مردم شماری بلوچستان اور سندھ کے حق پر ڈاکہ ہے، بلوچستان اور سندھ میں مردم شماری کے اعداد و شمار اقوام متحدہ کے اعداد و شمار سے کم ہیں، یہ سندھ اور بلوچستان کے ووٹ پر ڈاکہ ہے، مردم شماری اور انرجی پالیسی پر ایوان میں بحث ہونی چاہیے، پورا ملک مشکل میں ہے اور عوام پارلیمان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو این آر او دینے جا رہے ہیں، متحدہ اپوزیشن ایوان میں اور باہر احتجاج کرے گی اور عدالت تک پہنچیں گے، کلبھوشن پر پی ٹی آئی اپوزیشن میں تو تنقید کرتی تھی آج اسے این آر او دینا چاہتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر سارے مل کر قانون سازی کرتے تو آئندہ الیکشن متنازع نہ ہوتے، عوام کے لیے قانون سازی کے بجائے کلبھوشن کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے، عوام کے بجائے الیکشن چوری کرنے کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت مہنگائی اور بے روزگاری کے حل کے بجائے زبردستی ای وی ایم بل پاس کروانا چاہتی ہے، جناب اسپیکر، اگر آپ اپنے عہدے کو عزت نہیں دیں گے تو اور کون عزت دے گا؟