22 نومبر ، 2021
برطانیہ کی سابقہ ڈانسر پریسفون رضوی نے اسلام قبول کرنے کے کئی سال بعد اب دائرہ اسلام میں آنے کی وجوہات سے پردہ اٹھادیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں پریسفون نے اسلام قبول کرنے سے قبل گزاری جانے والی زندگی سے بیزاری کااعتراف کیا۔
انگلینڈ کے ہڈرز فیلڈ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی پریسفون نے بتایا کہ وہ کم عمری میں لاپرواہ سی لڑکی تھیں جس کے دن ہی نہیں راتیں بھی کلب میں نامناسب کپڑوں کے ساتھ ڈانس، شراب نوشی اور پارٹیوں کے دوران گزرتی تھیں تاہم جلد ہی اس زندگی سے انہیں کوفت محسوس ہونے لگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ مسلمان نہ ہوتیں تو اس طرح کبھی ذہنی، جسمانی صحت کے مسائل پر قابو نہیں پا سکتی تھیں۔
پریسفون کے مطابق اس بیزار زندگی سے تنگ آکر انہوں نے مسجد جاکر اسلام قبول کرلیا،بعد ازاں یونیورسٹی جانے سے ایک سال قبل اپنی مسلمان دوست حلیمہ کے کہنے پر روزہ رکھا اور پھر روزے سے زندگی میں ایسی تبدیلی آئی کہ وہ دیکھتے ہی دیکھتے اسلام کی طرف مزید راغب ہوگئیں۔
سابقہ ڈانسر نے بتایا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے کپڑے ہی نہیں اپنی شناخت بھی تبدیل کردی، سوشل میڈیا سے اپنی تمام غیر مناسب تصاویر ڈیلیٹ کردیں اوراب وہ حجاب لیتی ہیں ، جس کے باعث انھیں مرد بھی تنگ نہیں کرتے اور انہیں اسلام سے متعلق اپنے نظریات بتانے میں کوئی گھبراہٹ یا شرمندگی نہیں۔
پریسفون نے اعتراف کیا کہ اسلام نےان کی زندگی بچائی ہے اور اب وہ تاریک لمحات سے بہتر طور پر نمٹ سکتی ہیں۔