23 نومبر ، 2021
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہےکہ حکومت نے ایسا مؤقف نہیں دیاکہ ثاقب نثارکی آڈیوبنائی گئی ہے۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے پروگرام میں آڈیو کے اصلی یا جعلی ہونے کے حوالے سے ایک تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا۔
خیال رہے کہ فواد چوہدری نے گزشتہ روز اپنی ٹوئٹ میں ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’لگتا ہے ججوں کے خلاف مہم کی تیاری ذرا جلدی میں کی گئی، اس مذموم مہم کے پیچھے سارے کردار سامنے ہیں امید ہے اس معاملے میں عدالتیں نرم رویہ اختیار نہیں کریں گی اور اس توہین آمیز مہم کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔‘
پروگرام کے میزبان شاہزیب خانزادہ نے ان سے سوال کیا کہ کیا جس رپورٹ کا آپ نے تذکرہ کیا اس میں جسٹس ثاقب نثار سے منسوب یہ جملہ بھی ہے کہ ’اس کیس میں میاں صاحب کو سزا دینی ہے‘ کیا اس میں یہ جملہ ہے کہ ’کہا گیا ہے کہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے‘۔
میزبان کے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جواب دینے سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی نواز شریف یا مریم کا کیس آتاہے تو لیکس یا بیان حلفی سامنے آتے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ منطقی انجام یہی ہے کہ نوازشریف واپس آئیں۔
خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانےکے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہوگی۔مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردیدکردی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آڈیو میں آواز میری نہیں ہے، مجھ سے منسوب کی گئی آڈیو جعلی ہے، کبھی کسی کو اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔