یورپ میں 5 سے 11 سال کے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری

امریکا نے اس ماہ کے شروع میں بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری دی تھی— فائل فوٹو
امریکا نے اس ماہ کے شروع میں بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری دی تھی— فائل فوٹو

یورپی یونین کی میڈیسن ایجنسی نے 5 سے 11 سال کے بچوں کو فائزر بائیون ٹیک کی کورونا ویکسین لگانے کی منظوری دے دی۔

یورپی میڈیسن ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے یہ فیصلہ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد کیا ہے کہ 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں اس ویکسین کے فوائد خطرات سے کہیں زیادہ ہیں، خاص طور پر ان حالات میں جو شدید کووڈ 19 کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

ایجنسی نے کہا کہ اس عمر کے بچوں کو انجکشن کے ذریعے دی جانے والی خوراک 12 سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو دی جانے والی خوراک سے کم ہوگی۔

ایجنسی نے یہ فیصلہ تقریباً 2,000 بچوں پر کی گئی ایک تحقیق کی بنیاد پر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ ویکسین علامات والے کووڈ 19 کے خلاف 90.7 فیصد مؤثر ہے۔

یہ اقدام اس ہفتے کے شروع میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے خبردار کرنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یورپ اور وسطی ایشیا میں یکم مارچ تک کووِڈ سے ہونے والی اموات 20 لاکھ تک پہنچ سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ عام طور پر، یورپی یونین کے رکن ممالک میں 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے پہلے یورپی کمیشن سے باضابطہ منظور لینا ہوتی ہے۔

لیکن آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں حکام نے اس عمر کے گروپ کو پہلے ہی ویکسین دینا شروع کر دی ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں، جرمنی کے وزیر صحت جینز سپن نے کہا تھا کہ یورپی یونین میں چھوٹے بچوں کے لیے ویکسین کی ترسیل 20 دسمبر سے شروع ہو گی۔

امریکا نے اس ماہ کے شروع میں بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی منظوری دی تھی جس کے بعد کینیڈا سمیت دیگر ممالک نے بھی ایسا ہی کیا۔

مزید خبریں :