27 نومبر ، 2021
جنوبی افریقا کے ایک صوبے میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی خطرناک قسم ’اومی کرون‘ برطانیہ پہنچ گئی۔
برطانوی وزیرصحت ساجد جاوید نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ اومی کرون کی تشخیص نوٹنگھم اورچیمسفورڈ میں ہوئی ہے اور متاثرہ افراد کو گھروں میں آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ افراد نے حال ہی میں جنوبی افریقا کا سفر کیا تھا۔
ساجد جاوید کا کہنا تھاکہ تشخیص والے علاقوں میں ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کی جائے گی۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ جنوبی افریقا کے ایک صوبے میں دریافت ہوئی ہے جس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اوریجنل کورونا وائرس کے مقابلے میں اس قدر تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ کورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کی مؤثریت 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔
کہا جارہا ہے کہ یہ اس سے قبل سامنے آنے والے کورونا وائرس ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے کیوں کہ اس میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت ہے اور ویکسین کا اثر بھی اس پر کم ہوگا۔
جنوبی افریقا کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نئے ویرینٹ میں اتنی زیادہ تبدیلیاں ہیں کہ اس کی توقع سائنسدانوں کو نہیں تھی۔ اس ویرینٹ میں ابتدائی کورونا وائرس کے مقابلے میں تقریباً 50 تبدیلیاں ہیں جن میں سے 30 تبدیلیاں اسپائیک پروٹین میں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کی علامات تو کافی حد تک وہی ہیں جو اس سے قبل دیکھنے میں آئی ہیں یعنی بخار، کھانسی، تھکن، ذائقہ چلا جانا، سونگھنے کی حس کا ختم ہونا اور زیادہ سنگین حالت میں سانس لینے میں دشواری اور سینے میں تکلیف وغیرہ شامل ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس ویرینٹ کی علامات دیگر ویرینٹ سے زیادہ شدید ہوسکتی ہیں۔