سندھ حکومت نے انسداد تجاوزات کارروائیوں کو روکنے کیلئے آرڈیننس تیار کرلیا

سندھ میں خلافِ ضابطہ بنائی گئی عمارتوں میں رہنے والوں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ صوبائی حکومت نے انسداد تجاوزات کارروائیوں کو روکنے کے لیے سندھ کمیشن فار ریگولائزیشن آف کنسٹرکشن کے نام سے آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا ہے جسے وزیر اعلیٰ سندھ نے منظوری کیلئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو بھجوایا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسودے کے مطابق سندھ کمیشن فار  ریگولائزیشن آف کنسٹرکشن ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم کیا جائے گا جس کے ارکان میں وزیر  یا مشیر قانون، سیکرٹری محکمہ بلدیات و ٹاؤ ن پلاننگ اور ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کے نمائندے سمیت 20 سال کا تجربہ رکھنے والا ماہر آرکیٹکٹ، سینیئر وکیل اور ماہر تعمیرات شامل ہوں گے۔

مسودے کے مطابق کمیشن کو غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے علاوہ تعمیرات کرنے والے بلڈرز  پر جرمانہ طے کرنے کا اختیار ہوگا۔

سندھ کمیشن فار  ریگولائزیشن آف کنسٹرکشن کا اطلاق کنٹونمنٹ بورڈز  اور  وفاقی حکومت کی زمینوں کے علاوہ پورے سندھ پر ہوگا۔ کمیشن کو عدالتی اختیارات حاصل ہوں گے اور یہ غیر قانونی تعمیرات کرانے والے افسران کے خلاف کرمنل کیسز  درج کرانے کا حکم دے سکتا ہے۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن غیر قانونی تعمیرات کی ریگولائزیشن کا فیصلہ 60 روز میں کرے گا۔ کمیشن جرمانے کی عدم ادائیگی پر ریگولرائزیشن کا حکم واپس لے سکتا ہے۔

آرڈیننس کے تحت کمیشن کے کسی بھی حکم نامے کو چیلنج نہیں کیا جا سکے گا،  آرڈیننس کے اجراء کے بعد عارضی طور  پر پورے سندھ میں انسداد تجاوزات آپریشن روک دیا جائے گا اور عمارتوں کو گرانے کا حکم نامہ از خود 90 روز کے معطل ہوجائے گا۔

مزید خبریں :