دنیا
Time 02 دسمبر ، 2021

عمرے پر جانے والے افراد اب 10 کے بجائے پورے 30 دن قیام کرسکیں گے

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی بار مارچ 2020 میں عمرے پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب بتدریج تمام پابندیاں ختم کی جارہی ہیں— فوٹو: فائل
سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی بار مارچ 2020 میں عمرے پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب بتدریج تمام پابندیاں ختم کی جارہی ہیں— فوٹو: فائل

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے پہلی بار مارچ 2020 میں پابندیاں عائد کی تھیں تاہم اب بتدریج تمام پابندیاں ختم کی جارہی ہیں۔

گزشتہ دنوں سعودی حکام نے اعلان کیا تھا کہ اب عمرے کیلئے آنے والے افراد کو کوئی قرنطینہ نہیں کرنا پڑے گا تاہم ضروری ہے کہ انہوں نے سعودی عرب میں منظور کیے جانے والے کورونا ویکسین کی کم سے کم دو ڈوز لگوا لیے ہوں۔

سعودی عرب نے صرف 4 ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی ہے جن میں موڈرنا، فائزر بائیو این ٹیک، جانسن اینڈ جانسن اور آکسفورڈ کی ایسٹرازینیکا۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ سفری پابندی کی فہرست میں موجود ممالک کے علاوہ دنیا بھر کے شہری براہ راست عمرے کیلئے آسکتے ہیں تاہم ضروری ہے کہ ان کی عمر 18 سال یا اس سے زائد ہو جبکہ سعودی عرب میں مقیم افراد کیلئے عمر کی حد 12 سال ہے۔

اب سعودی حکام نے معتمرین کیلئے ایک اور آسانی کردی ہے اور وہ یہ کہ عمرے پر جانے والے افراد اب 10 کے بجائے پورے 30 دن قیام کرسکیں گے۔

یکم نومبر 2020 کو جب سعودی عرب نے عمرے کی اجازت دی تو اس وقت معتمرین کو صرف 10 یوم قیام کی اجازت تھی جسے اب 30 دن کردیا گیا ہے اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

مزید خبریں :