کرتارپور میں فوٹو شوٹ سے متعلق پروپیگنڈے پر بھارتی سفارت کارکی دفترخارجہ طلبی

کرتارپورگوردوارے کے احاطے میں فوٹوشوٹ سے متعلق بھارتی پروپیگنڈے پر بھارتی سفارت کارکو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے بھارتی سفارت کار کو بھارتی پروپیگنڈے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان اقلیتی برادری کے حقوق اور مذہبی مقامات کے تقدس کا خیال رکھتا ہے، بھارت کی جانب سے گوردوارے پر پیش آئے واقعے پر منفی مہم انتہائی مضحکہ خیز ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ  نےکہا ہےکہ اقلیتوں کے غیر محفوظ اور بدنام ترین بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔

خیال رہےکہ گزشتہ دنوں ہونے والی فوٹو شوٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سکھوں کے مذہبی مقام کرتارپور گوردوارہ کے احاطے میں ماڈلنگ کے واقعے کا نوٹس لیا تھا جب کہ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بھی اس واقعے پر تنقید کی تھی ۔

فواد چوہدری نے ڈیزائنر اور ماڈل سے سکھ برادری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ماڈل صالحہ امتیاز نے انسٹا گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ میں نے ایک تصویر پوسٹ کی جو کہ شوٹ کا حصہ نہیں تھی، میں صرف تاریخ کے بارے میں جاننے اور سکھ برادری کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے کرتار پور گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میرا مقصد کسی کے جذبات کو مجروع کرنا نہیں تھا، تاہم اگر میں نے کسی کو دکھ پہنچایا ہے یا کسی کو لگتا ہے کہ میں ثقافت یا مذہب کا احترام نہیں کرتی تو میں معافی مانگتی ہوں ۔

مزید خبریں :