03 دسمبر ، 2021
انگلش کاؤنٹی کرکٹ کلب یارکشائر نے پاکستانی نژاد کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب برتنے کے معاملے میں کلب کے 16 رکنی کوچنگ اسٹاف کو فارغ کردیا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کو فارغ کیا گیا ان میں یارکشائر کے طویل عرصے سے ڈائریکٹر آف کرکٹ رہنے والے مارٹن موکسن اور ہیڈ کوچ اینڈریو گالے بھی شامل ہیں۔
یارکشائر کرکٹ کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ڈائریکٹر آف کرکٹ مارٹن موکسن اور فرسٹ الیون کے کوچ اینڈریو گالے نے آج 3 دسمبر کو کلب کو چھوڑ دیا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ کوچنگ ٹیم کے دیگر ارکان کو بھی کلب سے ہٹادیا گیا ہے۔‘
کلب کا کہنا ہے کہ نئے ڈائریکٹر آف کرکٹ اور نئی کوچنگ ٹیم کا انتخاب جلد عمل میں لایا جائے گا۔
یارکشائر کے مطابق مجموعی طور پر 16 افراد کو فارغ کیا گیا جن میں پویلین فزیوتھراپی کلینک کے فراہم کردہ بیک روم میڈیکل ٹیم کے 6 ارکان بھی شامل ہیں۔
یارکشائر کرکٹ کلب کے نئے چیئرمین لارڈ کملیش پٹیل کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مشکل تھا لیکن کلب کے بہترین مفاد میں ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی نژاد عظیم رفیق نے ماضی میں یہ انکشاف کیا تھا کہ انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کی نمائندگی کرتے ہوئے 2008 سے 2014 کے دوران انہیں نسلی تعصب پر مبنی باتیں سننے کو ملیں اور ان کی قومیت کی وجہ سے ہراساں بھی کیا گیا۔
انگلینڈ انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عظیم رفیق نے گزشتہ برس اپنے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں یارکشائر کلب میں رہتے ہوئے یہ احساس دلایا گیا کہ وہ باہر کے ہیں اور ایسے حالات پیدا کردیے گئے کہ انہوں نے خود کشی کا بھی سوچ لیا۔
ان انکشافات کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب کا رویہ اختیار کرنے پر انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کردی ہے۔