05 دسمبر ، 2021
سانحہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کی درندگی کی بھینٹ چڑھنے والے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کے اخلاق اور دوسروں سے میل جول سے متعلق محلے دار وں کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
پریانتھا کے محلے داروں نے بتایا کہ وہ ایک اچھے دِل کے مالک تھے اور ہر کسی سے خوش اخلاقی سے ملتے تھے، وہ ایسے انسان بالکل نہیں تھے کہ کسی سے جھگڑا کریں۔
مقتول کے محلے داروں نے دل سوز واقعے پر اظہارِ افسوس کیا اور شدید الفاظ میں اس کی مذمت بھی کی، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پریانتھا صبح سویرے چہل قدمی کیا کرتے تھے۔
پسِ منظر
واضح رہے کہ دو روز قبل 3 دسمبر کو سیالکوٹ کی اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کر دیا تھا۔
پریانتھا کمارا جان بچانے کے لیے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔ اس خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے اور مار مار کر جان ہی لے لی۔ اس کے بعد لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لےگئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔