05 دسمبر ، 2021
منی لانڈرنگ میں ملوث ہونےکے الزام میں بالی وڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو بھارت سے باہر جاتے ہوئے ممبئی ائیرپورٹ پر روک لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں انسداد معاشی جرائم کے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری حکم نامے پر امیگریشن حکام نے جیکولین فرنینڈس کو حراست میں لے لیا تاہم کچھ دیر روک کر انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
خیال رہےکہ جیکولین فرنینڈس 200 کروڑ (بھارتی) روپے سے زائدکے فراڈ اور بھتہ خوری میں ملوث گرفتار ملزم سکیش چندرشیکھرکےکیس میں زیر تفتیش ہیں، رواں سال اگست میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نئی دہلی میں اداکارہ سے 5 گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی تھی جس کے بعد انہیں دوبارہ طلب کرکے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کو بیرون ملک جانے سے قبل آخری لمحات میں روکا گیا اور انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا حکم نامہ پیش کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتیں۔
بھارتی ٹی وی کا کہنا ہےکہ جیکولین فرنینڈس دبئی میں ایک شو میں شرکت کے لیے جارہی تھیں اور اب ان سے نئی دہلی میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے حال ہی میں سکیش چندر شیکھر کے خلاف جاری کی گئی چارج شیٹ میں جیکولین کا نام بھی شامل ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق سکیش چندر شیکھر نے جیل میں رہتے ہوئے جیکولین کو 10 کروڑ (بھارتی) روپے سے زائد کے تحفے بھیجے اور ضمانت پر رہائی کے دوران سکیش چندر شیکھر کی جانب سے جیکولین کو ممبئی سے چنئی لانےکے لیے چارٹرڈ طیارہ بھی بک کروایا گیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو یہ بھی شک ہے کہ سکیش چندر شیکھر نے ایک تاجر کی بیوری سے لیے گئے بھتے کے پیسے بھی جیکولین کو بھجوائے۔
اس حوالے سے جیکولین کہتی رہی ہیں کہ وہ اس معاملے میں بے قصور ہیں اور تفتیش میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔