05 دسمبر ، 2021
وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کو کسی جماعت سے نہ جوڑا جائے۔
صحافی نے پرویز خٹک سے سوال کیا کہ ٹی ایل پی سے معاہدہ کیا اورپھرسری لنکن شہری کا قتل ہوا؟ اس پر ان کا کہنا تھاکہ اس واقعے کو کسی جماعت سے نہ جوڑا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ دین کے معاملے میں لوگ جذبے میں آجاتے ہیں، ہر کوئی اپنی سوچ رکھتا ہے، وہاں لوگ اکھٹے ہوئے اوراسلام کا نعرہ لگا اورجذبے میں آگئے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ جب آپ لوگ کالج میں ہوتے تھےتوکتنا جذبہ ہوتا تھا، بچوں میں لڑائیاں بھی ہوتی ہیں قتل بھی ہوتے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ میڈیا صرف تنقید کرتا ہے غلط بیانات سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔