Time 06 دسمبر ، 2021
پاکستان

سانحہ سیالکوٹ: لوگوں کو اکٹھا کرنے اور قتل پر اکسانے کے الزام میں مزید 7 افراد گرفتار

گرفتار کیے جانے والوں میں سکندر، راشد، احمد شہزاد، زوہب، محمد ارشاد، سبحان اور عمیر علی شامل ہیں: پولیس/ فوٹو سوشل میڈیا
گرفتار کیے جانے والوں میں سکندر، راشد، احمد شہزاد، زوہب، محمد ارشاد، سبحان اور عمیر علی شامل ہیں: پولیس/ فوٹو سوشل میڈیا

لاہور: پولیس نے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل کے الزام میں مزید 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والوں میں سکندر، راشد، احمد شہزاد، زوہیب، محمد ارشاد، سبحان اور عمیر علی شامل ہیں، ساتوں ملزمان کو سی سی ٹی وی  اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کا بتانا ہےکہ ملزم سکندر پریانتھاکمارا پر تشدد کے لیے چھت پر لوگوں کو اکٹھا کرتا رہا اور ملزم راشد تشدد کرنے والے ہجوم میں شامل تھا جب کہ ملزم احمد شہزاد ہجوم میں ڈنڈے سے لیس تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم زوہیب تشدد کےلیے اکسانے کی پلاننگ میں ملوث تھا جب کہ  محمد ارشاد،سبحان اور عمیر علی بھی ہجوم میں شامل تھے۔

پولیس کے مطابق ملزمان کو  حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے اور سیالکوٹ کیس میں گرفتارملزموں کی تعداد 132ہوگئی ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہےکہ اب تک کی تحقیقات کےمطابق گرفتارملزمان میں 26 کا مرکزی کردار سامنے آیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب کیس کی تحقیقات کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں جب کہ وزیراعلی نے کیس کی پراسیکیوشن کا ٹاسک سیکرٹری پراسکیوشن کو سونپا ہے۔

واقعہ کب پیش آیا؟

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔

مزید خبریں :