06 دسمبر ، 2021
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحاریک عدم اعتماد لانے پر اتفا ق رائے نہ ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحاریک عدم اعتماد کی تجاویز اچھی ہیں لیکن کیا یہ ’ اُن‘ کی مرضی کے بغیر لائی جا سکتیں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت کو کس نے اقلیت میں بدلا ؟ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متنازع قانون سازی کن کی مدد سے کی گئی؟
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ہم نے کسی کے کندھے ہی استعمال کرنے ہیں تو احتجاجی تحریک کا کیا فائدہ؟
اجلس کے دوران مولانا نے کہا کہ ’میاں نواز شریف صاحب ہمیں اپنی عددی قوت کے حساب سے فیصلے کرنے ہیں ، اس کے بعد مولانا کے مؤقف سے سب نے اتفاق کر لیا۔‘
خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 23 مارچ 2022 کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مہنگائی مارچ کا اعلان کیا ہے۔
مارچ کے قیام اور اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے دینے کا فیصلہ اسلام آباد پہنچ کر کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے آج ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد کہا کہ شرکا 25 مارچ کو نماز جمعہ بھی اسلام آباد میں پڑھیں گے ، پی ڈی ایم کی جماعتیں بلدیاتی انتخابات میں بھی حصہ لیں گی۔