07 دسمبر ، 2021
وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ مذہب کی آڑ میں تشدد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے آنجہانی سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس میں شرکت کی اور ان کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے شہری ملک عدنان کو تعریفی اسناد پیش کیں۔
تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ ملک عدنان کی بہادری اور جرات پر ہمیں فخر ہے، اخلاقی قوت جسمانی قوت سے زیادہ ہوتی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ جس نے بھی اب دین کواستعمال کیا اور خاص طور پر رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا، ہم نے ان کو نہیں چھوڑنا، اس واقعے پر سارے پاکستان نے فیصلہ کرلیا ہےکہ اب آگے ایسا نہیں ہونے دینا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ کون سا انصاف ہےکہ آپ نے الزام لگایا خود ہی جج بنے اورقتل کردیا، امید ہے کہ نوجوان ملک عدنان کو دیکھیں گے تویادکریں گے، ایک انسان حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ خود کو عاشق رسولﷺ ثابت کرنے کیلئے ان کی سیرت پر چلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے فیصلہ کیا کہ پریانتھاکی تنخواہ ہر ماہ دی جائے گی جبکہ بزنس کمیونٹی نے پریانتھا کیلئے ایک لاکھ ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔
عمران خان نے ملک عدنان کو پورے ملک کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ملک عدنان کو 23 مارچ کی تقریب میں تمغہ شجاعت دیا جائے گا، جب تک میں زندہ ہوں آئندہ ایسا نہیں ہونے دوں گا۔
3 دسمبر کو سیالکوٹ کی اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز نے منیجر کو اوپر سے نیچے پھینک دیا اور پھر لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔