18 دسمبر ، 2021
کراچی کے علاقے شیر شاہ میں نالے پر بنی غیر قانونی تعمیرات نے کئی خاندان اُجاڑ دیے جبکہ نالے میں گیس بھرنے کی وجہ سے ہونے والا خوفناک دھماکا 16 زندگیاں لے گیا۔
کراچی میں شیرشاہ پراچہ چوک پر دوپہر ایک بج کر پچاس منٹ پر زوردار دھماکا ہوا، شدت اتنی زیادہ تھی کہ نالے پر بنی بینک کی عمارت آن کی آن میں کھنڈر بن گئی اور ستون اکھڑ گئے۔
دیواریں ٹکڑے ٹکڑے ہوکر اطراف میں بکھر گئیں، آگ، دھوئیں، دھول اور مٹی کا یہ طوفان پلک جھپکتے میں کئی قیمتی زندگیاں نگل گیا جبکہ بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
دھماکے سے قریبی عمارت کا فلور بھی گر گیا، اس کے علاوہ اطراف میں کھڑی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہوگئیں جبکہ نزدیکی پیٹرول پمپ کو بھی نقصان پہنچا۔
دھماکے کے بعد عام شہریوں، ریسکیو اداروں، پولیس اور رینجرز نے امدادی کارروائیاں شروع کیں، ملبے سے لاشوں اور زخمیوں کو نکال کر اسپتال پہنچایا گیا۔ امدادی کارروائیوں کے دوران معمولی نوعیت کا ایک اور دھماکا ہوا جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
بم ڈسپوزل اور پولیس حکام کے مطابق دھماکا نالے میں گیس بھرنے سے ہوا۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے بھی نالے میں گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا جس کے بعد علاقہ پولیس نے بینک انتظامیہ کو نوٹس دیا تھا کہ نالے کی صفائی کیلئے بینک کو خالی کردیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیکرٹری صحت کو زخمیوں کو علاج کی ہرممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کمشنر کراچی کو واقعے کی تفصیلی انکوائری کرانے کا حکم دیا اور یہ ہدایت بھی کی کہ تفتیش میں ایک پولیس افسر بھی شامل کیا جائے تاکہ ہر پہلو سے چھان بین ہوسکے۔