19 دسمبر ، 2021
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ میں کوہاٹ میں ووٹ ڈال کر واپس آرہا تھا کہ درہ آدم خیل جنکشن پرمشتعل افراد نے میرے آگے پولیس کی گاڑی پرحملہ کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ سیاہ جھنڈے اٹھائے 40،50 افراد نے پہلے سکیورٹی کی گاڑی پر حملہ کیا جب سکیورٹی کی گاڑی آگے نکلی تو میری گاڑی پرفائرنگ کی گئی جبکہ مسلح افراد نے ہمارا تعاقب بھی کیا۔
شبلی فراز نے بتایا کہ ہجوم کے پاس کلہاڑیاں اور ڈنڈے بھی تھے انہوں نے میری گاڑی پر حملہ کیا جبکہ فائرنگ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی اس میں کوئی شک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقین نہیں آتا اس صورت حال سے کیسے نکلے،یہ واضح نہیں ڈرائیور کو کیا چیز لگی تاہم ڈرائیور کو اسپتال پہنچا دیا گیا ،پتہ چلا ہے اس کی حالت اب بہتر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس والےجوبھی کہیں وہ توکوہاٹ میں تھے اور میں موقع پر تھا۔
دوسری جانب پولیس حکام نے واقعے کو پتھراؤ کا نتیجہ قرار دے دیا ہے جبکہ ڈی آئی جی کوہاٹ کے مطابق وفاقی وزیر کی گاڑی پر فاٹا انضمام کے مخالف مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔
واضح رہے کہ درہ آدم خیل کے مقام پر نامعلوم افراد نے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم خوش قمستی سے وہ حملے میں محفوظ رہے۔