Time 21 دسمبر ، 2021
دنیا

قاسم سلیمانی کے قتل میں اسرائیل ملوث تھا، سابق اسرائیلی انٹیلی جنس چیف کا اعتراف

اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس چیف— فوٹو: فائل
اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس چیف— فوٹو: فائل

اسرائیل کے سابق ملٹری انٹیلی جنس چیف میجر جنرل تامیر ہیمان نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں اسرائیل ملوث تھا۔

امریکا نے 3 جنوری 2020 کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس میں جنرل قاسم ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

قاسم سلیمانی کے قتل میں اسرائیلی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کی خبر حملے کے ایک ہفتے بعد امریکی میڈیا نے دی تھی تاہم حملے کے بعد سے پہلی بار کسی سرکاری عہدیدار نے جنرل سلیمانی کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا بتایا ہے۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں اسرائیل کے سابق ملٹری انٹیلی جنس چیف میجر جنرل تامیر ہیمان کا کہنا تھاکہ جنرل سلیمانی کا قتل میرے دور کی نمایاں کامیابیوں میں سے ایک کامیابی تھی۔

خیال رہے کہ رواں سال قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پر ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے کے خلاف دھمکی آمیز بیان دیے تھے۔

مزید خبریں :