29 دسمبر ، 2021
چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مہنگی بجلی کی پیداوار پر سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن (این پی سی سی) پر خفگی کا اظہار کیا ہے۔
سی پی پی اے اور این پی سی سی کی طرف سے نومبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں فی یونٹ بجلی 4 روپے 33 پیسے اضافے کی درخواست پر سماعت چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے کی۔
درخواست گزاروں کی جانب سے چیئرمین نیپرا کو بتایا گیا کہ مہنگے فیول کے باعث بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا، بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کےالیکٹرک کے سوا تمام تقسیم کارکمپنیوں کے لیے ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پی پی اے کی درخواست کے مطابق نومبر کے لیے اضافے کا بوجھ 35 ارب 70 کروڑ روپے بنے گا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ صرف بجلی پیدا کرتے ہیں، یہ نہیں دیکھتے کہ یہ مہنگا پلانٹ ہے، ہم 3 سال کا آڈٹ کراتے ہیں کہ کس پلانٹ نے کتنی بجلی پیدا کی۔
اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے مہنگی بجلی کی پیداوار پر سی پی پی اے اور این پی سی سی پر خفگی کا اظہار بھی کیا۔