30 دسمبر ، 2021
قومی اسمبلی میں آج ہونے والے اجلاس میں ضمنی مالیاتی بل 2021 اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان 2021 بل پیش کیے گئے جس کیخلاف اپوزیشن نے احتجاج کیا۔
اسی شور شور شرابے میں قوانین محصولات (ترمیم سوئم) آرڈیننس 2021ء، فوڈ سکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس 2021ء، تحقیقاتی کونسل برائے آبی وسائل (ترمیمی) آرڈیننس 2021، سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی (ترمیمی) آرڈیننس 2021، انتخابات (ترمیم سوئم) آرڈیننس 2021، وفاقی حکومت املاک ، انتظام اتھارٹی آرڈیننس 2021، سرکاری املاک (تجاوزات کا خاتمہ) آرڈیننس 2021، برقی توانائی کی پیداوار، ترسیل و تقسیم کے انضباط (ترمیمی) آرڈیننس 2021 میں 120 دن کی توسیع کی قراردادیں بھی منظور کرلی گئیں۔
قومی اسمبلی میں پیش گئے گئے ضمنی مالیاتی بل 2021ء اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان 2021ء بل پر بحث آنے والے دنوں میں ہوگی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے قرارداد پیش کی کہ قومی اسمبلی برقی توانائی کی پیداوار، ترسیل و تقسیم کے انضباط (ترمیمی) آرڈیننس 2021ء کی 22 دسمبر 2021ء سے مزید 120 دن کی توسیع کا فیصلہ کرتی ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن نے اسپیکر کی رائے شماری کو چیلنج کیا جس پر حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کو باری باری اسپیکر نے اپنی نشستوں پر کھڑا کرکے رائے شماری کرائی۔
قرارداد کے حق میں حکومت کی جانب سے 145 ارکان نے اپنی رائے کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے صرف 3 ارکان مخالفت میں کھڑے ہوئے، باقی اپوزیشن ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا اس طرح قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی نے سرکاری املاک (تجاوزات کا خاتمہ) آرڈیننس 2021ء کی مزید 120 دن کیلئے توسیع کی قرارداد بھی منظور کرلی۔
بابر اعوان نے قرارداد پیش کی کہ قومی اسمبلی سرکاری املاک (تجاوزات کا خاتمہ) آرڈیننس 2021ء کی 22 دسمبر 2021ء سے مزید 120 دن کی توسیع کا فیصلہ کرتی ہے جس کے بعد قومی اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دے دی۔
بعد ازاں قومی اسمبی کا اجلاس جمعہ دن 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔