31 دسمبر ، 2021
پاؤں کا رخ مہمان کی جانب کرنا مہمان کی توہین ہے، یہ انداز احترام کی نشاندہی نہیں کرتا، سعودی سفیر کی جانب پاؤں رکھ کر بیٹھنے پر سعودی اور پاکستانی شہری ناخوش، رسمی ملاقات میں غیر رسمی انداز پر شاہ محمود قریشی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ مہمان کے سامنے بیٹھنے کا یہ غیر شائستہ انداز ناقص تربیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے سعودی سفیرکا احترام سرکاری سطح اور عوامی سطح پر بھی ہے ، شاہ محمود قریشی کی کمر کا مسئلہ ہے ، اکثر وہ ایسے ہی بیٹھتے ہیں۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ ملاقاتوں میں بیٹھنےکے مختلف انداز ہوتے ہیں،قریشی صاحب کی کمر کا بھی مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کےتعلقات ساری دنیا جانتی ہے، پاکستان میں سعودی سفیر گزشتہ7سال سےہیں، سعودی سفیرکا احترام سرکاری سطح اور عوامی سطح پر بھی ہے،سعودی عرب، پاکستان کی دوستی کو پسند نہ کرنے والوں نے بھی معاملے کو اچھالنے کی کوشش کی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ اگر کسی سعودی بھائی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت کی جاسکتی ہے، سعودی عرب اورپاکستان کے تعلقات ایمان اور عقیدے کے ہیں، سعودی عرب، پاکستان کے تعلقات میں ایسی کوئی بات نہیں، نہ تصور کی جاسکتی ہے، اس طرح کے پروپیگنڈےسے سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح انٹر نیشنل میڈیا میں معاملہ اچھالا گیا حقیقت سے اس کا تعلق نہیں۔