پاکستان
Time 05 جنوری ، 2022

پی ٹی وی اور اے آر وائی کے کنسورشیم کی قائمہ کمیٹی میں بھی گونج

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) دکھانے کیلئے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی )  اور اے آر وائی کے کنسورشیم کی گونج پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں بھی سنائی دی۔

کمیٹی کے رکن اقبال محمد علی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام سے سوالات کیے کہ یہ کیسا مذاق ہو رہا ہے؟  پی ٹی وی حکومت پاکستان کا ادارہ ہے ایک پرائیویٹ ٹی وی کے ساتھ کیسے کنسورشیم بنایا جا سکتا ہے؟

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نواب شیر وسیر نے کنسورشیم بنانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کرکٹ کی نشریات اے آر  وائی کو  دینے پر تشویش ہے۔

سوالوں کے جواب میں پی سی بی حکام کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ اب عدالت میں ہے۔

ادھر لاہور ہائیکورٹ نے پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق سرکاری ٹی وی اور  اے آر وائی کے مبینہ غیر قانونی جوائنٹ وینچر کو دینے پر فریقین سے 6 جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے۔

دوران سماعت عدالت کی جانب سے اے آر  وائی اور  پی ٹی وی کے وکلا سے مبینہ غیر قانونی جوائنٹ وینچر سے متعلق دستاویزات طلب کی گئیں لیکن وکلا متعلقہ دستاویزات پیش نہیں کر سکے۔

عدالت نے دستاویزات پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا اور اے آر  وائی اور  پی ٹی وی کے وکلا کو حکم دیا کہ فوری متعلقہ دستاویزات جمع کروائیں اور اس کی کاپی ای میل کے ذریعے بھیجیں۔

مزید خبریں :