05 جنوری ، 2022
سندھ ہائی کورٹ نے نان ایکسپورٹ انڈسٹری کی گیس بندش کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس کی مستقل فراہمی بند کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی(ایس ایس جی سی) کے وکیل ایک بار پھر کراچی کے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کا کیس لڑنے میں ناکام ہوگئے اور صنعت کاروں کے وکیل نان ایکسپورٹ صنعتوں کے لیے مزید 11 جنوری تک بھرپور پریشر کے ساتھ گیس لینے میں کامیاب رہے۔
اب کراچی کے وہ علاقے جو سردی بڑھنے کے ساتھ ہی گیس سے محروم ہوگئے ہیں، وہ اب 11 جنوری تک گیس سے محروم ہی رہیں گے۔
دوران سماعت وفاقی حکومت اور ایس ایس جی سی کی جانب سے جواب جمع کرادیا گیا، وفاقی حکومت نے اپنے جواب میں کہاکہ ملک میں گیس کی کمی ہوتی جارہی ہے، موسم سرما میں ایس ایس جی سی کو 246 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے، ایس ایس جی سی کی جانب سے نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس سپلائی روکنا وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق ہے۔
وفاقی حکومت نے کہا کہ نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس بند کرنے کی پالیسی 2005 میں بنائی تھی اور وفاقی کابینہ نے بھی 2021 میں اس بارے میں فیصلہ کیا تھا جب کہ قدرتی وسائل کی تقسیم سے متعلق آئین کے آرٹیکل 158 کی تشریح کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ۔
اپنے جواب میں سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کے باعث گھریلو صارفین گیس کی فراہمی کے لیے پہلی ترجیح ہیں۔
عدالت نے نان ایکسپورٹ انڈسٹری کی گیس بندش کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کے حکم امتناع میں 11 جنوری تک توسیع کردی۔