06 جنوری ، 2022
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش کردی۔
جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو ارسال کر دی گئی ہے۔ حتمی منظوری کے بعد عائشہ ملک پاکستان کی تاریخ میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج ہوں گی۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوا جس میں کمیشن کے 9 میں سے 5 ممبرز نے جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی حمایت کی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمرعطابندیال اورسابق جج جسٹس (ر) سرمد عثمان جلالی نے عائشہ ملک کی حمایت کی۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بھی جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی حمایت کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس مقبول باقر اور بار کے نمائندے نے اس تقرری کی مخالفت کی۔
جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ میں سینیارٹی کےمطابق چوتھے نمبر پر ہیں، جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف پاکستان بار کونسل نے ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے گزشتہ برس 24 ستمبر کو جسٹس عائشہ ملک کا معاملہ مؤخر کر دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں مقررہ 17 ججز میں سے جسٹس مشیر عالم کی 17 اگست کو ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہونے والی نشست پر جسٹس عائشہ اے ملک کی نامزدگی ہوئی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کیا تھا، جس پر جسٹس عائشہ نے بھی رضا مندی کا تحریری طور پر اظہار کیا۔