08 جنوری ، 2022
ملک کے سیاحتی مقام مری میں شدید برفباری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے ہیں جبکہ ہنگامی صورتحال کے باعث ملکہ کوہسار جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں۔
مری میں برفباری کا سلسلہ گزشتہ دو روز سے جاری ہے اور برفباری کے ساتھ سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے، ایک اندازے کے مطابق اب تک سوا لاکھ سے زائد گاڑیاں شہر میں داخل ہو چکی ہیں جس کے باعث شدید رش اور سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام ہے اور بڑی تعداد میں لوگوں نے رات خون جما دینے والے موسم میں کھلے آسمان تلے گزاری۔
شدید برفباری اور ٹریفک جام کے باعث ہزاروں سیاح رات سے سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں پر ٹریفک بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ بچوں، خواتین اور بڑی عمر کے افراد کے ساتھ رش میں پھنسے ہوئے ہیں، بچوں کا دودھ اور دوائی بھی ختم ہو گیا ہے اور ٹھنڈ بھی بہت زیادہ ہے، حکومت سے اپیل ہے کہ ہماری مدد کی جائے اور ہمیں یہاں سے نکالا جائے۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ مسلسل برفباری کے باعث ہنگامی صورتحال ہے اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مری جانے والے راستے کو بہارہ کہو ٹول پلازہ سے بند کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مری میں داخلہ بند کرنے کا فیصلہ شدید برفباری اور سیاحوں کے رش کی وجہ سے کیا، سیکڑوں سیاح گاڑیوں میں محصور ہیں اور رش کی وجہ سے ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹریفک میں پھنسے افراد کو نکالنے کیلئے انتظامیہ اور پولیس متحرک ہیں اور عوام سے بھی اپیل ہے کہ موجودہ صورتحال میں مری کا رخ نہ کریں۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد سے مری گاڑیوں کا داخلہ اتوار کی رات 9 بجے تک بند رہے گا، مری میں برفباری اور ٹریفک جام کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے، ایمبولینس، سکیورٹی کی گاڑیاں، فائر فائٹنگ گاڑیاں پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی اپیل کی ہے کہ سیاح، بالخصوص فیملیز مری اورگلیات سفر سےگریز کریں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مری اور گلیات کی طرف جانے والے سیاحوں کو 17 میل انٹرچینج سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہو گی، انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی شہریوں کو مری اور گلیات کی طرف سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
مری میں سیاحوں کے رش اور ٹریفک جام کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے لیا اور متعلقہ حکام کو مری آنے اور جانے والے راستوں کی بحالی کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر، سی پی او اور سی ٹی او راولپنڈی مری روانہ ہوگئے اور صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر مری کے دفتر میں کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔