15 جنوری ، 2022
لاہور کے سروسز اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے نوجوان کی ہلاکت کےکیس میں نیا موڑ آگیا۔
سروسز اسپتال لاہور سے جاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق مریض کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حامد چل کر ایمرجنسی وارڈ تک گیا تھا۔
دوسری جانب انکوائری میں اسپتال کےڈاکٹرز کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔ ایم ایس سروسز اسپتال ڈاکٹر احتشام نے انکوائری رپورٹ سیکرٹری صحت کو بھجوادی جس میں 4 ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ڈاکٹرسلمان حسیب، ڈاکٹرعمران بھٹی، ڈاکٹرمحمودالحسن اورڈاکٹرسلمان سرورکےخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مریض 5 بج کر 52 منٹ پرسروسزاسپتال آیا، 6 بج کر 43 منٹ پرمریض کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پرریسیو ڈیتھ لکھ دیاگیا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریض کی موت کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے ایمرجنسی بندکردی، مریض کی موت کی ذمہ داری ڈاکٹرزپرعائد ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ لاہور کے سروسز اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے نوجوان مریض جاں بحق ہوگیا تھا جس کے بعد مریض کے ورثا نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے نوجوان کی موت پر نوٹس لیتے ہوئے دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔