16 جنوری ، 2022
طالبان نے افغانستان میں رواں سال مارچ سے لڑکیوں کے اسکولز کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
افغان خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کے ترجمان و نائب وزیر طلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ رواں سال مارچ میں لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے اسکول اور جامعات کھول دی جائیں گی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ وزارت تعلیم دو ماہ میں اسکولوں اور سرکاری جامعات کو دوبارہ کھولنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔
طالبان ترجمان کے مطابق ملک کے بیشتر صوبوں میں اسکولز دوبارہ کھول دیے گئے ہیں تاہم بعض صوبوں میں اب بھی معاشی مسائل کی وجہ سے تاحال بند ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ لڑکیوں اور لڑکوں کی کلاسز الگ ہوں گی جبکہ ہم ملک میں لڑکیوں کے مزید ہاسٹل بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تقریباً گزشتہ 6 ماہ سے افغانستان میں 150 سرکاری یونیورسٹیاں بند جبکہ لڑکیوں کو صرف سرکاری اسکولوں میں چھٹی جماعت تک جانے کی اجازت تھی۔
خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے اور پوری دنیا کی جانب سے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھولنے پر زور دیا جا رہا تھا۔