18 جنوری ، 2022
گلشن اقبال میں پولیس اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے گھیراؤ میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے قتل کے ملزم کانسٹیبل فرزند علی کے قبضے سے دو پاسپورٹ برآمد ہوئے جبکہ ملزم ایک بار پڑوسی ملک بھی جا چکا تھا۔
کراچی پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ ایس ایس یو کے حکام کے مطابق گلشن اقبال میں پولیس گھیراؤ میں ہلاک پولیس اہلکار کے قبضے سے برآمد پاسپورٹس پر متوفی کا دستاویزی نام سید فرزند علی زیدی ہے جبکہ وہ فرزند جعفری کے نام سے مشہور تھا۔
حکام نے بتایا کہ برآمد پہلے غیر کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ نمبر ایف 815761 پر متوفی نے اکتوبر 1998 میں پڑوسی ملک کا تین ماہ کا ویزا حاصل کیا، متوفی فرزندعلی 11 اکتوبر 1998 کو پڑوسی ملک گیا اور 26 اکتوبر کو واپس آگیا۔
پولیس تفتیش کے مطابق سید فرزند علی زیدی نے 19 دسمبر 2005 کو نیا کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ بنوایا، کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ 18 دسمبر 2010 کو زائدالمعیاد ہوا جس پر متوفی کا کوئی ویزا نہیں۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی برآمدگی سے متوفی فرزند علی کے ملک سے فرار کی کوششوں کا شبہ ہے، متوفی نے شاہ رخ کے قتل اور خودکشی کیلئے ایک ہی چائنا برانڈ سی ایف 98 پستول استعمال کیا۔
حکام کے مطابق متوفی کے زیراستعمال CF98 پستول لائسنس یافتہ تھا، جائے وقوعہ سے ایک خول اور سات گولیاں برآمد ہوئیں جبکہ لاش کی تلاشی کے دوران تین ہزار روپے نقد اور شناختی کارڈ بھی ملا۔
ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ عابد قائم خانی کے مطابق کانسٹیبل فرزند علی پولیس کے شعبہ تفتیش میں نہیں بلکہ ویسٹ ہیڈ کوارٹر میں تعینات تھا، متوفی ہیڈ کوارٹر ویسٹ سے ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ آفس میں سکیورٹی ڈیوٹی پر آتا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے پاکستان ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی (پی ای سی ایچ ایس) میں کشمیر روڈ کے قریب ایک گھر کے باہر ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر ایک ملزم کی فائرنگ سے نوبیاہتا نوجوان شاہ رخ جاں بحق ہوگیا تھا۔