پاکستان
Time 20 جنوری ، 2022

لاہور: انارکلی بازار میں دھماکا، بچے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے

لاہور  میں  لوہاری گیٹ کے قریب  انار کلی بازار میں ہونے والے دھماکے میں بچے سمیت  3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

  انار کلی بازار میں ہونے والے دھماکے میں میو اسپتال میں زیر علاج ایک  اور زخمی دم توڑ  گیا جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہوگئی۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق  دھماکےکے 25 زخمی زیرعلاج ہیں، 2 زخمیوں کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، زخمیوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں جب کہ تین زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دھماکا ایک بج کر 45 منٹ پر ہوا

ڈپٹی کمشنر کے مطابق دھماکا ایک بج کر 45 منٹ پر ہوا ،  مرنے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے جس کی عمر 9 سال ہے اور اس کی شناخت ابصار کے نام سے ہوئی ہے جو کہ کراچی کا رہائشی بتایا جاتا ہے، دھماکے میں ابصار کے والدین بھی زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تحقیقات شروع کردیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق  دکانوں کے پاس پلانٹڈ بم نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے زور دار دھماکا ہوا اور تقریباً ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا، دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکا انارکلی بازار کے داخلی راستے پر ہوا اور بم نجی بینک کے قریب موجود دکانوں کے پاس نصب تھا۔

دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بینک کے باہر پارکنگ میں زوردار دھماکا ہوا جس کے بعد موٹرسائیکل اور ریڑھیوں میں آگ لگ گئی۔

 دھماکے سے قریبی عمارتیں لرز گئیں، شیشے ٹوٹ کر سڑک پر بکھر گئے، شعلوں نے اسٹالز اور موٹر سائیکلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

زخمیوں کا کہنا ہے کہ اپنے کاموں میں مصروف تھے کہ اچانک دھماکا ہوا، پھر ہوش نہ رہا۔

پانچ شہروں سے متعلق ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں کہ لاہور دھماکے میں کون ملوث ہے،کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے سیزفائر ختم ہوچکا ہے، پانچ شہروں سے متعلق ریڈ الرٹ جاری کیا ہواہے۔ 

دھماکے کامقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج 

دھماکےکامقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں ایس ایچ اوسی ٹی ڈی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔مقدمےمیں دہشت گردی، ایکسپلوزوایکٹ سمیت  302 اور  324 کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق ایف آئی آرمیں 3 نامعلوم دہشت گردوں کا ذکرکیا گیاہے۔

وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے لاہور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے اور زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش

آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کو دھماکے سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی ہے۔

 ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا پلانٹڈ ڈیوائس سے کیا گیا،دھماکے میں ڈیڑھ کلو باروودی مواد استعمال کیا گیا تھا، دھماکے میں ایک عمارت اور 8 موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

مزید خبریں :