22 جنوری ، 2022
کورونا وبا کے دوران ٹیسٹ کے نام پر نجی اسپتالوں اور لیبارٹریز کی لوٹ مار جاری ہے۔
ملک میں کورونا کی پانچویں لہر کے بعد ماسک اور سینیٹائزر سمیت وبا کے دوران مہنگی ہونے والی تقریباً ہر چیز کی قیمت اب مستحکم ہوگئی ہے لیکن کووڈ ٹیسٹ کے نام پر منافع خوری جاری ہے۔
نجی اسپتال اور لیبارٹریز نے منافع خوری کی انتہا کردی اور کورونا ٹیسٹ پر اب اصل لاگت 400 رہ گئی ہے مگر ٹیسٹ اب بھی ساڑھے 6 ہزار روپے کا کیا جارہا ہے۔
لاہور کی صرف 2 لیبارٹریز کورونا کے ٹیسٹ سے روزانہ ایک کروڑ روپے کما رہی ہیں جب کہ سرکاری اسپتال اور حکومت یہ ٹیسٹ مفت کر رہی ہیں۔
نجی اسپتالوں اور لیبارٹریز کی اس لوٹ مار پر ملک بھر میں انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے جب کہ کووڈ کا شکار مریض مافیا کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں۔