نوازشریف کی وطن واپسی کے معاملے پر اٹارنی جنرل کا شہبازشریف کو خط

نوازشریف کی وطن واپسی کے معاملے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان نے شہبازشریف کو خط لکھ دیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ 16 نومبر 2019 کو  لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کو باہرجانے کی اجازت دی، ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت چار ہفتوں کے لیےتھی،  میڈیا رپورٹس کے مطابق نوازشریف کی طبیعت بہتر ہے، نواز شریف جب باہر گئے تو ان کی حالت بڑی نازک بتائی گئی تھی۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف جیسے ہی لندن پہنچے ان کی حالت بہتر ہوگئی، لندن جانے کے بعد نواز شریف ایک بھی دن اسپتال میں داخل نہیں رہے،  نوازشریف کی سیاسی اور  سماجی سرگرمیاں جاری ہیں۔

اٹارنی جنرل کے خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی جانچ کیلئےکمیٹی بنائی، خصوصی میڈیکل بورڈ نے 17جنوری کو رپورٹ پیش دی، میڈیکل بورڈ کےمطابق نوازشریف کے ٹیسٹس کی کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی، نواز شریف کے ڈاکٹرز  نے میڈیکل بورڈ کو کوئی رپورٹس نہیں دیں،  میڈیکل بورڈ نے کہا رپورٹس نہ  ہونے پر نوازشریف کی صحت پر حتمی رائے نہیں دی جاسکتی۔

خط میں شہباز شریف کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ آپ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نہ دے کر بیان حلفی کی خلاف ورزی کی، آپ نے میڈیکل رپورٹس نہ دے کر عدالتی حکم کی بھی خلاف ورزی کی، لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے آپ کو رپورٹس دینےکیلئے رابطہ کر رہا ہوں، 10 دن میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس خصوصی بورڈ کو پیش کریں، رپورٹس نہ  دینے پر آپ کے خلاف  توہین عدالت کی درخواست  دائر کریں گے۔

مزید خبریں :