حکومت نواز شریف کی واپسی کیلئے 100 خط لکھ لے کوئی فرق نہیں پڑتا: شاہد خاقان

حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ  حکومت نواز شریف کی واپسی کے لیے 100 خط لکھ لے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

حکومت نے لندن میں زیر علاج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

اس حوالے سے سابق وزیراعظم اور  ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نواز شریف کی واپسی کے لیے 100 خط لکھ لے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں، وہ علاج کرا رہے ہیں، مکمل ہوگا تو واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف عدالتی فیصلے کے بعد مریم نواز کے ساتھ لندن سے آکر جیل چلے گئے، نواز شریف جیل سے نہیں گھبراتے لیکن عمران خان تم بتاؤ، تمہارے کیا حالات ہیں؟

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے اور جلد ہی دل کا آپریشن کیا جائے گا۔

25 فروری کو پنجاب حکومت نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد صوبائی حکومت نے وفاق کو کارروائی کے لیے خط لکھا تھا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی سفارش پر وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہےکہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا انہیں واپس بھجوایا جائے۔

مزید خبریں :