26 جنوری ، 2022
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نےٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ، صحت کارڈ اور شہبازشریف کے خلاف کرپشن کیسزپربھی بات کی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر فواد چوہدری نے اجلاس کو بریفنگ دی اور بتایا کہ ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں مالی کرپشن کا کوئی ذکر نہیں، صرف قانون کی حکمرانی سے متعلقہ معاملات کو اجاگرکیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ کرپشن کے خاتمے کا وعدہ پہلے 90 دن میں ختم کردیا تھا، موجودہ دور حکومت میں کوئی مالی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، سابقہ ادوارمیں پاناما جیسے بڑے بڑے اسکینڈل سامنےآتے رہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ شہبازشریف کےکرپشن کیسز اور منی لانڈرنگ کے معاملات کو مزید اجاگر کیا جائے اور عوام کوبتایاجائے کہ شریف خاندان نے چپڑاسیوں اور کلرکوں کے نام پرکیسے منی لانڈرنگ کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کوبطور اپرچونٹی لیں، ہم پہلے دن سے قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑ رہے ہیں، سابقہ حکومتیں آج تک مک مکا کرتی رہی ہیں۔
انہوں نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ سابقہ حکمرانوں کی جائیدادوں کی تفصیلات عوام کےسامنےرکھیں، پبلک آفس ہولڈرزبننےکے بعد اورپہلےکی جائیداد سامنے لائی جائے۔
عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد میری جائیداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، میں نے اپنے بچوں کیلئے کچھ نہیں کمایا لیکن انہوں نے پبلک آفس سنبھالنے کے بعد لندن میں فلیٹس خریدے۔
ان کا کہنا تھاکہ ملک میں طاقتوراورغریب کیلئے قانون الگ تھا، میں نےبلاتفریق سب پرہاتھ ڈالا ہے، مافیا پر ہاتھ ڈالا تو یہ چاہتےہیں میں اپناآفس چھوڑدوں، اپوزیشن کا ہر لیڈر کرپشن پر کیسسز بھگت رہا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پہلے دن کہا تھا کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ ڈالوں گا، سابقہ حکومتوں نے پولیس میں غنڈے بھرتی کیے، احتساب کے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
انہوں نے ہدایت کی کہ عوام کو بہترین معاشی اشاریے اور صحت کارڈ جیسی بڑی سہولت پر عوام کو آگاہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو بین الاقوامی اداروں کی معیشت سے متعلق رپورٹوں کا بھی بتایا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ کوئی بڑا واقعہ رونما نہ ہوا تو معیشت مزید بہتر ہو گی۔
خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 180 ممالک کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس جاری کردیا جس کے مطابق پاکستان کرپشن رینکنگ میں 16 درجے اوپر چلا گیا اور کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان دنیا میں 140ویں نمبر پرآگیا۔