29 جنوری ، 2022
یوکرین روس تنازع میں عالمی رہنماؤں کے بیانات پریوکرینی صدر ولاد میر زیلینسکی برہم ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے یوکرین کے صدر زیلینسکی نے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئےکہاکہ ' افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں،یوکرین سے سفارتی عملے کے اہلخانہ کو واپس بلانا، بے چینی میں اضافےکاسبب ہے'۔
انہوں نے کہا کہ روس سےتناؤ ہے لیکن عالمی رہنما سمجھتےہیں جیسے یہاں کل جنگ ہونے والی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل امریکا نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سے اپنے غیر ضروری سفارتی عملے اور اہل خانہ کو وطن واپس آنے کا حکم دیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر مسلسل حملے کی دھمکیوں کے بعد کیاگیا تھا۔
اس کے علاوہ اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کو یوکرین پر حملے کے حوالے سے سخت تنبیہہ بھی جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین میں روسی فوج کا کسی بھی قسم کا داخلہ حملہ سمجھا جائے گا اور اس طرح کے حملے کا ردعمل شدید، مربوط اور اقتصادی ہوگا۔