Time 10 فروری ، 2022
انٹرٹینمنٹ

’کیا باحجاب خواتین کو ڈرانا مردانگی ہے‘؟ جاوید اختر کی مسکان واقعے پر مذمت

مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں: ٹوئٹر پر بیان/ فائل فوٹو
مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں: ٹوئٹر پر بیان/ فائل فوٹو

بھارت کے معروف شاعر اور  اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان طالبہ مسکان کو ہراساں کرنے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

جاوید اختر نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ میں کبھی حجاب یا برقع کے حق میں نہیں رہا اور اب بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں لیکن  مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں، اگرچہ وہ اس میں ناکام رہے لیکن کیا  یہ 'مردانگی' ہے؟ انتہائی افسوس کی بات ہے۔

اس سے قبل بھارت کی متعدد نامور شخصیات اس واقعے کی مذمت کرچکی ہیں جن میں اداکارہ شبانہ اعظمی سمیت اداکارہ پوجا بھٹ، سوارا بھاسکر اور سیاستدان پریانکا گاندھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت نے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی  عائد کردی ہے جس کے بعد سے ریاست میں ہنگامے برپا ہیں، خواتین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مزید خبریں :