13 فروری ، 2022
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے میاں چنوں میں مبینہ طور پر توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کے قتل پر ردعمل میں کہا ہےکہ ذہنی معذور کو پتھر مار کر قتل کرنے والے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دیں گے۔
خانیوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ کس طرح حق دیا جاسکتا ہےکہ پتھر مارکر ذہنی معذور کو قتل کردیا جائے، دنیا آج ہمارے دین اور ملک پر انگلیاں اٹھارہی ہے، دیگر اسلامی ملکوں میں تو ایسا نہیں ہو رہا، صرف پاکستان میں ایسا کیوں ہو رہا ہے۔
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سےگزارش ہے کہ ایسے کیسز کی جلد سماعت کی جائے، سیالکوٹ واقعے میں لوگوں کو سزائیں ہوئی ہیں، یہاں بھی گرفتاریاں جاری ہیں، واقعے میں ملوث ملزمان کو سزائیں ملیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم رات سے اب تک ایک ایک لمحہ اس کی نگرانی کر رہے ہیں، توہین رسالت کا قانون موجود ہے،لوگوں کو مارنے اور جلانے کی کوئی تائید نہیں کرسکتا، جس کی کوتاہی نظر آئےگی اس کے خلاف کارروائی ہوگی، امن کمیٹی کے ممبران مقتول کےگھر تعزیت کے لیے جائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ علماء کے اتفاق ہےکہ گنہگار کو بھی خود قتل نہیں کرسکتے، پاگل کو پتھر مارکر قتل کرنے والے نبی کریم ﷺ کو کیا جواب دیں گے، سری لنکن شہری کے لیے سب کھڑے ہوئے، مظلوم مشتاق کے لیے بھی کھڑا ہونا ہوگا۔