سوئی سدرن نےکراچی میں گرمیوں میں بھی گیس قلت کا خدشہ ظاہرکردیا

سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) نےکراچی میں گرمیوں میں بھی گیس کی قلت برقرار رہنےکا خدشہ ظاہرکردیا۔

سندھ ہائی کورٹ  میں صوبہ سندھ کو گیس کی کم فراہمی سے متعلق معاملےکی سماعت ہوئی، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی سیکرٹری کےحکم پر سندھ کو 15 فیصد گیس کم فراہم کی جارہی ہے۔

ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی نے بتایا کہ وفاقی سیکرٹری کی ہدایت پر سندھ کو گیس کی فراہمی کم کرکے دیگر صوبوں کو فراہم کی جارہی ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی سیکرٹری کی آئین کی خلاف ورزی کی ہمت کیسے ہوسکتی ہے؟

 جسٹس کریم خان آغا نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ آئین کے آرٹیکل 158کے تحت پیداواری علاقوں کا قدرتی وسائل پر پہلاحق ہے۔

 ایم ڈی ایس ایس جی سی نےکہا کہ آرٹیکل 158کے تحت سندھ اور شہری علاقوں کو گیس کی فراہمی کے لیے خطوط لکھے ہیں تاہم وفاقی سیکرٹری انرجی سمیت کسی نے ان خطوط پر توجہ نہیں دی، کراچی میں اس وقت 178ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی ضرورت ہے اگر گیس کی فراہمی کی موجودہ صورت حال برقرار رہی تو گرمیوں میں بھی بحران برقرار رہےگا۔

عدالت نے وفاقی سیکرٹری انرجی کو دو ہفتوں میں صورت حال کی وضاحت کے لیے طلب کرلیا۔

 عدالت نے وفاق کی جانب سے دیہاتوں کو گیس کی فراہمی کے لیے پائپ لائنیں بچھانے کے لیے فنڈز فراہم نہ کرنے پر سیکرٹری خزانہ کو بھی طلب کرلیا۔

مزید خبریں :