14 فروری ، 2022
حجاب سے متعلق کرناٹک ہائیکورٹ کے عبوری حکم کے بعد حجاب میں آنے والی طالبات کو اسکولوں میں داخلے سے روک دیا گیا۔
کرناٹک ہائیکورٹ نے 10 فروری کو عبوری حکم جاری کیا تھا جس میں معاملے کے حل ہونے تک طالبات کو مذہبی لباس پہننے سے منع کردیا گیا تھا۔
عبوری حکم کے بعد آج حجاب میں آنے والی طالبات کو اسکولوں میں داخلے سے روک دیا گیا۔
مانڈیا شہر میں اسکول کے باہر والدین اور اساتذہ میں بحث و تکرار ہوتی رہی تاہم طالبات کو حجاب اتار کر اسکول میں جانا پڑا۔
دوسری جانب کرناٹک ہائی کورٹ میں ریاستی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت میں طالبات کے وکیل نے کہا کہ امن وامان کا بہانہ بنا کر کوئی بھی کالج انتظامیہ طالبات کو حجاب سے نہیں روک سکتی، اسکارف اور حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیاں کسی کے لیے خطرہ نہیں۔
وکیل نے دلائل دیے کہ مذہبی آزادی صرف اس وقت روکی جاسکتی ہے جب امن وامان کا خطرہ ہو، بھارتی آئین کے آرٹیکل 25 کے مطابق تمام شہریوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔
عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔