24 فروری ، 2022
روس یوکرین تنازع جنگ میں بدل گیا، روس نے یوکرین پر حملہ کردیا، روسی فوج یوکرین میں داخل، دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہر دھماکوں سے لرز گئے اور عمارتوں سے دھوئیں کے بادل اٹھنے لگے۔
یوکرین نے روسی حملے کے نتیجے میں 40 فوجیوں اور شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگا دیا اور ساتھ ہی 5 روسی طیارے اور ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ بھی کردیا۔
روس نے یوکرین کا الزام اور دعویٰ دونوں مسترد کردیے اور یوکرین کا فضائی دفاعی نظام تباہ کرنے کا دعویٰ کردیا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو تنازع سے دور رہنے کی دھمکی دے دی اور کہا کہ کسی نے روکا یا روس کیلئے خطرہ بنا تو ایسا جواب دیں گے جو پہلے کبھی نہ دیکھا ہوگا۔
ادھر یوکرین کے صدر نے مغربی اتحادیوں سے مدد کی اپیل کردی اور کہا کہ وہ پیٹھ نہیں دکھائیں گے روس کا مقابلہ کریں گے۔
خوف و ہراس کے شکار عوام دارالحکومت کیف سے جان بچاکر نکلنے کی کوششوں میں مصروف ، سڑکوں پر طویل قطاریں لگ گئیں۔ یوکرین کے پڑوسی ممالک میں لاکھوں افراد کی نقل مکانی کا خدشہ، اقوام متحدہ نے مہاجرین کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔میزائل اور آرٹلری سے حملے نہیں کر رہے: روسی وزارت دفاع
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے ملٹری انفراسٹرکچر، ائیر ڈیفنس اور ائیر فورس کو نشانہ بنا رہا ہے، یوکرین کے شہروں پر میزائل اور آرٹلری سے حملہ نہیں کر رہے۔
روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس جواب دے گا۔
صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے فوجی اپنے گھروں کو چلے جائیں، آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کے لیے ہے۔
روسی صدر نے متنبہ بھی کیا کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا ذمہ دار یوکرین ہو گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کو مشرقی یوکرین پر روسی حملے سےآگاہ کر دیا ہے۔
روسی سفیر نے بتایا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت روس کا آپریشن درست ہے۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کے انفراسٹرکچر، بارڈر گارڈز پر میزائل حملے کیے ہیں، یوکرین کے متعدد شہروں میں دھماکے سنے گئے ہیں۔
صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے تمام علاقوں میں مارشل لاء متعارف کرا رہے ہیں، روسی حملے سے متعلق امریکی صدر سے بات کی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم مضبوط اور ہر چیز کے لیے تیار ہیں، ہم جیتیں گے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن نے یوکرین پر مکمل حملہ کیا ہے، یوکرین کے پرامن شہر حملوں کی زد میں ہیں۔
یوکرینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ یوکرین اپنا دفاع کرے گا اور جیت جائے گا، دنیا پیوٹن کو روک سکتی ہے اور اسے روکنا چاہیے، اب عمل کرنے کا وقت ہے۔
یوکرین کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ روسی بمباری سے 8 افراد کی ہلاکت اور 9 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ متعدد رہائشی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
یوکرین کے سفیر برائے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ روس نے جنگ کا اعلان کیا ہے، روس کوجنگ سے روکنا سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔
روس کے حملے کے بعد یوکرین نے سول فضائی حدود کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا ہے جبکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہیں، اسٹاک مارکیٹس میں شدید مندی ہو گئی اور سونے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ ہو گیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔
صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ یوکرین حملے پر دنیا روس کو جوابدہ ٹھہرائے گی، یوکرین پر روسی حملےکے نتائج پر آج قوم سے خطاب کروں گا۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے، روسی اقدامات پر مضبوط، متحد ردعمل کے لیے نیٹو سے رابطہ کریں گے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ روسی صدر پیوٹن امن کو موقع دیں، پہلے ہی کئی لوگ مر چکے ہیں۔
اقوا م متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے روسی صدر پیوٹن کے نام پیغام میں کہا ہے کہ روسی صدر انسانیت کے نام پر یوکرین سے روسی فوج واپس بلا لیں، روس یوکرین تنازع اب ختم ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی چلی آ رہی ہے اور امریکا نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ روس 48 گھنٹوں میں یوکرین میں بڑا حملہ کر سکتا ہے۔